۳۰ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۱ ذیقعدهٔ ۱۴۴۵ | May 19, 2024
خراسان رضوی میں نمائندہ ولی فقیہ  آیت الله سیداحمد علم الهدی

حوزہ/ خراسان رضوی میں نمائندہ ولی فقیہ آیت الله سیداحمد علم الهدی نے اپنے ایک بیان میں دینی طلاب اور علماء کے فرائض کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: دینی طالبعلمی امام زمان(عج) کا سپاہی بننے اور اسلام کی خدمت کے لئے وقف ہو جانے کا نام ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق  خراسان رضوی میں نمائندہ ولی فقیہ آیت الله سیداحمد علم الهدی نے مشہد مقدس میں آستان قدس رضوی کی جانب سے ’’مہمان ِ امام‘‘ کے عنوان سے منعقدہ ایک کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے حاضرین کو نوروز کی مبارکباد پیش کی اور کہا: سال ۱۳۹۸ شمسی انشاءاللہ خوشی و برکت کا سال ہو گا۔ میں اپنی جانب سے حضرت بقیۃ اللہ الاعظم(عج) کے تمام فداکاروں کو سال نو کی آمد پر ہدیہ تبریک پیش کرتا ہوں اور امید کرتا ہوں کہ ہم سب ماہ رجب کے فیوضات و برکات سے مستفید ہونگے۔

مجلس خبرگان رہبری کے اس رکن نے  اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ایک دینی طالبعلم اور روحانی شخصیت کی اہمیت اس کے القابات اور عناوین سے نہیں ہے بلکہ اس کے امام زمان(عج)  کے لئے خلوص اور خدمت میں مضمر ہے، کہا: حرم مطہر امام رضا(ع) میں بطور خادم کے معاون کے خدمت کرنا  بقیہ تمام حرموں کے لئے ایک نمونے کی حیثیت رکھتا ہے ۔ یہ خادم کے معاون کا عنوان جسے ’’خادمیاری‘‘ کا نام دیا گیا ہے، اس بات کا سبب بنا ہے کہ ملک بھر میں مختلف اصناف پر مشتمل افراد نے حضرت امام رضا(ع) کے نام پر مختلف ضرورتمند افراد کی مدد کے لئے آمادگی کا اظہار کیا ہے۔ امید ہے کہ بہت جلد اس قسم کی خدمات کا دائرہ کار ملک کی سرحدوں سے بھی وسیع تر ہو جائے گا۔

انہوں نے رہبر معظم انقلاب اسلامی کی سال کے آغاز میں ہونے والی تقریر میں کی جانے والی رہنمائیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: رہبر معظم انقلاب اسلامی نے دشمنوں کی جانب سے دی جانے والی دھمکیوں کے برخلاف اس سال کو ایک فرصت اور ہر فرد کو اپنی قومی ذمہ داری نبھانے کا  سال قرار دیا ہے۔

مشہد مقدس کے  امام جمعہ نے کہا: یہ فرصتیں ہمیں رستہ دکھاتی ہیں کہ انسان کس طرح مناسب وسائل کا سہارا لیتے ہوئے سو سالہ رستے کو ایک رات میں طے کرتا ہے لہذا ان جیسے زندگی میں موجود ان نواقص کو بھی اپنی اصلاح کے لئے غنیمت شمار کرنا چاہئے۔

انہوں نے کہا: طلبگی کا ہرگز یہ مطلب نہیں ہے کہ انسان کسی ایک مضمون میں سند لے کر کسی مخصوص کام کو ہی انجام دے چونکہ عام افراد کسی ایک مضمون یا مہارت میں تخصص کے بعد اسی شعبے سے مربوطہ کاموں کو انجام دیتے ہیں جبکہ طلبگی میں ایسا ہرگز نہیں ہے۔ ایک دینی طالبعلم پہلے اپنے کام کی سمت کا تعین کرتا ہے اور پھر علم و دانش کو حاصل کرتا ہے۔

آ یت الله علم الهدی نے کہا: اگر کوئی طالبعلم کسی مقام و موقعیت کے لئے علم دین حاصل کرتا ہے تو جان لے کہ سراسر نقصان میں ہے۔ روحانیت اور طلبگی کی خاصیت ہی خدمت کرنا ہے۔ اوائل جوانی سے ہی کہ جب وہ طلب دین کےلئے آتا ہے اور اپنے بڑھاپے تک اسے چاہئے کہ وہ خدمتگزار ہو۔

انہوں نے مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا: ابتدائے اسلام سے لے کر آج تک اس دین اور مسلمانوں پر بہت سارے مصائب اور تکالیف آئی ہیں لیکن کبھی بھی ایسا وقت نہ آیا تھا کہ ساری کی ساری دنیا اسلام پر ٹوٹ پڑے اور اسلام کے خلاف کمر بستہ ہو جائیں۔

مشہد مقدس میں امام جمعہ نے اس نکتہ پر زور دیتے ہوئے کہ آج کے طالب علم کو امام زمانہ(عج) کے کام آنا چاہئے، کہا: مقام طلبگی میں اسلام اور مسلمانوں کی خدمت کے لئے تمام تر وسائل کو بروئے کار لانا چاہئے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .